حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل باقری نے امریکی فوجیوں کے توسط سے شمالی عراق میں ایرانی ڈروں طیارے کو مار گرانے کے دعوے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ، ایرانی ڈروں طیاروں کے خلاف کارروائی کرے تو اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج ان غیر قانونی اقدامات کا منہ توڑ جواب دیں گی اور ہم مقابلہ اور انتقام لینا جانتے ہیں۔
میجر جنرل محمد باقری نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے پاس عراقی شہروں حریر، اربیل اور دھوک میں موجود امریکی فوجی چھاؤنیوں کے بارے میں مکمل اطلاعات ہیں، کہا کہ ہم ان علاقوں میں صرف دہشت گردوں اور علیحدگی پسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں اور امریکہ کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے۔
ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل باقری نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ڈروں طیارے کو مار گرانے کے امریکی دعوے سے واضح ہوتا ہے کہ امریکہ دہشتگردوں اور علیحدگی پسند عناصر کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
انہوں نے امریکی اور صیہونی چھاؤنی کے حامل ہمسایہ ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمسایہ ممالک میں موجود ان چھاؤنیوں سے اسلامی جمہوریہ ایران کی سلامتی اور قومی مفادات کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی تو ضرور جواب دیا جائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایران کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات دوطرفہ تعلقات ہیں اور اگر ان تعلقات کی رعایت نہیں کی گئی تو ہماری طرف سے بھرپور مقابلہ کا انتظام کریں، کہا کہ دشمنی پر مبنی کسی بھی اقدام پر ردعمل ہمارا قانونی حق ہے، یہ قانون پوری دنیا میں موجود ہے اور وقت آنے پر اس حق سے بھرپور استفادہ کریں گے۔